Posts

Showing posts with the label طب یونانی

طب یونانی کی اقسام اور اُن کا طرز علاج

Image
طب یونانی کی اقسام طب یونانی کی بنیادی طور پہ چار درج ذیل اقسام ہیں ۔ علاج بالتدبیر علاج بالتدبیریا رجمنٹل تھراپی ایک اہم طریقہ ہے۔ ریجمنٹل تھراپی میں کچھ تکنیک شامل ہیں جو جسم کے اجزاء کو بہتر اور مستحکم کرنے کے لئے استعمال کی جاتی ہیں۔ علاج بالتدبیر ایسا طریقہ علاج ہے جس میں علاج کے لیے دواؤں کے علاوہ دوسرے طریقہ کار استعمال کروائے جاتے ہیں جن میں ارسال علق ، فاسد ، ایشال ، کائی ، ادرار ، حقنا ، حجامت ، دلاک ، ریاضت  اور حمام وغیرہ شامل ہیں۔ رجمنٹل تھراپی کا استعمال آزادانہ طور پر یا علاج کے دیگر طریقوں کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ علاج بالغذا علاج بالغذا اُس طریقہ علاج کو کہا جاتا ہے۔ جس میں مریض کے مزاج، کیفیات اور بدنی ضروریات کے مطابق مناسب غذا اور مؤثر پرہیز سے علاج تجویز کیا جاتا ہے۔ علاج بالدوا اس طریقہ علاج میں امراض کے تدارک ،روک تھام اور دفاع کے لیے ادویات، معدنیات اور نباتات کا استعمال کروایا جاتا ہے۔ علاج بالید  اس طریقہ کار میں بالخصوص عضلی استخوانی نظام کے نقائص کو درست کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ چونکہ اس کے ابتدائی طریقہ کار میں ہاتھوں کے ذریعے مالش اور ہڈیوں و جوڑ...

طب یونانی برصغیر پاک و ہند میں صحت کی دیکھ بھال کے نظام کا ایک لازمی جزو

Image
  برصغیر میں طب یونانی کا آغاز برصغیر میں طب یونانی کی تاریخ صدیوں پرمُحیط ہے بلکہ اب تو یہ طریقہ علاج برصغیر پاک و ہند کی ثقافت کا حصہ بن چکا ہے۔ اس قدیم نظام طب کی جڑوں کا پتہ ہپپوکریٹس اور گیلین کو ہی مل سکتا ہے ، جو تاریخی اور نامور یونانی طبیب تھے۔ بعدازاں اس کو مزید بہتر اور منظم کیا گیا اور اس کا تجربہ بنیادی طور پر مسلم اسکالر اور معالج ایویسینا نے کیا۔ خلافت کے دور میں ، یونانی علم کا عربی میں ترجمہ ہوا۔ بعدازاں ، مشرق وسطی اور جنوبی ایشیاء سے اضافی معلومات اور طبی دانشمندی نے طب یونانی کو نئی بلندیوں پر پہنچا دیا۔  برصغیر میں ، جڑی بوٹیوں سے علاج کا یہ نظام قدیم یونانی اور روایتی ہندوستانی طبی علاج کے انضمام کے نتیجے میں نکلا جسے آیوروید کے نام سے جانا جاتا ہے۔ طب یونانی کا طرز علاج طب یونانی کا بنیادی نظریہ اخلاط اربعہ (بلغم، خون، صفرا اور سودا) جو انسانی بدن کی بنیاد ہیں اور ان سے پیدا شدہ مزاج پر قائم ہے۔ چنانچہ جب یہ اخلاط اعتدال پر قائم رہتے ہیں انسان کا مزاج بھی معتدل رہتا ہے اور اسی کا نام صحت ہے اور جب یہ اخلاط کسی اندرونی یا بیرونی اثر کے سبب اعتدال سے ہٹ جا...