تکمیلی اور متبادل طریقہ علاج کی تعریف، اقسام اور افادیت




تکمیلی اور متبادل طریقہ علاج

صدیوں سے انسان بیماریوں کے علاج کے لئے متبادل یا روایتی طریقہ علاج استعمال کرتا رہا ہے اور آج بھی اسے جدید ادویات کے ساتھ ساتھ استعمال کررہا ہے۔ جدید طب میں حیرت انگیز پیشرفت کے باوجود ، متبادل یا روایتی طریقہ علاج ہمیشہ کی طرح آج بھی رائج ہے۔ متبادل یا روایتی طریقہ علاج سے مراد علاج کے ایسے طریق کار ، نقطہ نظر ، علم اور عقائد جن میں جڑی بوٹیاں،  معدنیات پر مبنی دوائیں ، روحانی علاج ، ٹوٹکے اور ورزشیں شامل ہیں ، جنہیں بیماریوں کے علاج ، تشخیص اور روک تھام کے لئے جزوی طور پر یاجدید طریقہ علاج کے ساتھ ملا کر استعمال کروایا جاتا ہے. اس شعبے کو تکمیلی اور متبادل طریقہ علاج بھی کہا جاتا ہے ۔ تکمیلی اور متبادل طریقہ علاج سے مراد وہ علاج معالجے اور تشخیصی مضامین ہیں جو بڑے پیمانے پر ان اداروں کے باہر موجود ہیں جہاں روایتی صحت کی دیکھ بھال کی جاتی ہے۔ عالمی سطح پر بھی علاج معالجے کے ان طریقوں کے استعمال میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے ایک اندازے کے مطابق دنیا کے ترقی پذیر ممالک کی 80 فیصد آبادی اب بھی علاج کے لیے تکمیلی اور متبادل طریقہ علاج پر انحصار کرتی ہے ، جبکہ صنعتی ممالک میں نصف آبادی تکمیلی اور متبادل طریقہ علاج استعمال کرتی ہے۔ اچھی صحت، بیماریوں کے دفاع اور روک تھام کے لیے یہ شعبہ ھمیشہ ہی قلیدی کردار ادا کرتا رہا ہے۔ 1978 کے ایک اعلامیے میں خاص طور پر کہا گیا کہ تکمیلی اور متبادل طریقہ علاج کو متحرک کرنا حقیقت کو حقیقت سے روشناس کرنے کا ایک اہم طریقہ ہے۔ بنیادی صحت کی دیکھ بھال میں تکمیلی اور متبادل طریقہ علاج کو شامل کرنے کی  بہت سی وجوہات ہیں، جن میں سے درج ذیل کا ذکر کرتا چلوں، تکمیلی اور متبادل طریقہ علاج کے معالج مریضوں کے سماجی اور ثقافتی پس منظر سے واقف ہوتے ہیں۔ وہ اپنے کام میں انتہائی تجربہ کار  ہوتےہیں۔ کچھ ممالک میں فاصلہ طے کرنا انتہائی مشکل ہوتا ہے۔ روایتی عقائد بہت مضبوط ہوتے ہیں، جدید صحت کے پیشہ ور افراد کی کمی ، وغیرہ۔  شواہد سے ثابت ہو چکا ہے کہ تکمیلی اور متبادل طریقہ علاج کے ذریعے نہ صرف شدید بیماریوں بلکہ دائمی بیماریوں کو بھی ٹھیک کرنے میں نمایاں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ یہ بات روز روشن کی طرح واضح ہے کہ تکمیلی اور متبادل طریقہ علاج ایک ایسا مستند اور پر اثر طریقہ علاج ہے جو انسانی قوت مدافعت میں اضافہ کرتا ہے تاکہ انسانی جسم خود بخود بیماریوں کا مقبابلہ کر کے شفاء حاصل کرے اور صحت کو بحال رکھے ۔

تکمیلی اور متبادل طریقہ علاج کی اقسام

 متعدد مختلف شعبوں میں تکمیلی اور متبادل طریقہ علاج کی مشق کی جاتی ہے جو کہ درج ذیل ہیں

روایتی متبادل طریقہ علاج


اس شعبے میں طب، ایکیوپنکچر، آیوروید، ہومیوپیتھی، قدرتی علاج، چینی یا اورینٹل علاج قابل ذکر ہیں۔

جسمانی لمس سے علاج


جسمانی لمس سے شفا یابی اس خیال پر مبنی ہے کہ جسم کے ایک علاقے میں بیماری یا چوٹ جسم کے تمام حصوں کو متاثر کرسکتی ہے اسی لیے ہاتھوں سے دبانے یا مساج کرنے سے دوسرے حصوں کو زیادہ سے زیادہ صحت میں واپس لایا جاسکتا ہے تو جسم، چوٹ یا بیماری کی جگہ پر مکمل طور پر توجہ مرکوز کرسکتا ہے۔ جسمانی تکنیک اکثر دماغ کے ساتھ مل جاتی ہیں۔ مساج، جسم کی نقل و حرکت سے علاج، تائی چی، یوگا جسمانی لمس سے علاج کی مثالیں ہیں۔

غذا اور غذائی معاونین سے علاج


 بہت سی غذائیں اور غذائی معاونین انسانی جسم میں غذائیت کے توازن کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں جس کے باعث انسانی صحت بحال رہتی ہے یہ طریقہ علاج غذا، غذائی معاونین اور نباتاتی دواؤں پہ مشتمل ہے ۔

بیرونی توانائی سے علاج


کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ اشیاء یا دیگر ذرائع سے حاصل ہونے والی بیرونی توانائیاں کسی شخص کی صحت کو براہ راست متاثر کرتی ہیں۔ برقی مقناطیسی تھراپی, ریکی، روحانی علاج اور مراقبہ بیرونی توانائی سے علاج کی مثالیں ہیں۔ 



 

Comments

Popular posts from this blog

طب یونانی برصغیر پاک و ہند میں صحت کی دیکھ بھال کے نظام کا ایک لازمی جزو

اچھی صحت کی تعریف اور اسے برقرار رکھنے کے بنیادی اصول