Posts

Showing posts from July, 2020

طب یونانی کی اقسام اور اُن کا طرز علاج

Image
طب یونانی کی اقسام طب یونانی کی بنیادی طور پہ چار درج ذیل اقسام ہیں ۔ علاج بالتدبیر علاج بالتدبیریا رجمنٹل تھراپی ایک اہم طریقہ ہے۔ ریجمنٹل تھراپی میں کچھ تکنیک شامل ہیں جو جسم کے اجزاء کو بہتر اور مستحکم کرنے کے لئے استعمال کی جاتی ہیں۔ علاج بالتدبیر ایسا طریقہ علاج ہے جس میں علاج کے لیے دواؤں کے علاوہ دوسرے طریقہ کار استعمال کروائے جاتے ہیں جن میں ارسال علق ، فاسد ، ایشال ، کائی ، ادرار ، حقنا ، حجامت ، دلاک ، ریاضت  اور حمام وغیرہ شامل ہیں۔ رجمنٹل تھراپی کا استعمال آزادانہ طور پر یا علاج کے دیگر طریقوں کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ علاج بالغذا علاج بالغذا اُس طریقہ علاج کو کہا جاتا ہے۔ جس میں مریض کے مزاج، کیفیات اور بدنی ضروریات کے مطابق مناسب غذا اور مؤثر پرہیز سے علاج تجویز کیا جاتا ہے۔ علاج بالدوا اس طریقہ علاج میں امراض کے تدارک ،روک تھام اور دفاع کے لیے ادویات، معدنیات اور نباتات کا استعمال کروایا جاتا ہے۔ علاج بالید  اس طریقہ کار میں بالخصوص عضلی استخوانی نظام کے نقائص کو درست کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ چونکہ اس کے ابتدائی طریقہ کار میں ہاتھوں کے ذریعے مالش اور ہڈیوں و جوڑ...

طب یونانی برصغیر پاک و ہند میں صحت کی دیکھ بھال کے نظام کا ایک لازمی جزو

Image
  برصغیر میں طب یونانی کا آغاز برصغیر میں طب یونانی کی تاریخ صدیوں پرمُحیط ہے بلکہ اب تو یہ طریقہ علاج برصغیر پاک و ہند کی ثقافت کا حصہ بن چکا ہے۔ اس قدیم نظام طب کی جڑوں کا پتہ ہپپوکریٹس اور گیلین کو ہی مل سکتا ہے ، جو تاریخی اور نامور یونانی طبیب تھے۔ بعدازاں اس کو مزید بہتر اور منظم کیا گیا اور اس کا تجربہ بنیادی طور پر مسلم اسکالر اور معالج ایویسینا نے کیا۔ خلافت کے دور میں ، یونانی علم کا عربی میں ترجمہ ہوا۔ بعدازاں ، مشرق وسطی اور جنوبی ایشیاء سے اضافی معلومات اور طبی دانشمندی نے طب یونانی کو نئی بلندیوں پر پہنچا دیا۔  برصغیر میں ، جڑی بوٹیوں سے علاج کا یہ نظام قدیم یونانی اور روایتی ہندوستانی طبی علاج کے انضمام کے نتیجے میں نکلا جسے آیوروید کے نام سے جانا جاتا ہے۔ طب یونانی کا طرز علاج طب یونانی کا بنیادی نظریہ اخلاط اربعہ (بلغم، خون، صفرا اور سودا) جو انسانی بدن کی بنیاد ہیں اور ان سے پیدا شدہ مزاج پر قائم ہے۔ چنانچہ جب یہ اخلاط اعتدال پر قائم رہتے ہیں انسان کا مزاج بھی معتدل رہتا ہے اور اسی کا نام صحت ہے اور جب یہ اخلاط کسی اندرونی یا بیرونی اثر کے سبب اعتدال سے ہٹ جا...

اچھی صحت کی تعریف اور اسے برقرار رکھنے کے بنیادی اصول

Image
اچھی صحت کی تعریف عالمی ادارہ صحت کا آئین جو 7 اپریل 1948 کو عمل میں آیا تھا ، نے صحت کو "مکمل جسمانی ، ذہنی اور معاشرتی تندرستی   کی حیثیت سے تعبیر کیا ہے جبکہ  دور حاضر میں صحت کو تین اقسام میں تقسیم کیا گیا ہے ۔ پہلی قسم یہ ہے کہ صحت کسی بیماری یا نقص کی عدم موجودگی ہے۔ دوسری قسم یہ کہ صحت اُس قوت کا نام ہے جو انسانی صحت کی تمام خرابیوں کا مناسب طور پر مقابلہ کرتی ہے۔ تیسری تعریف میں کہا گیا ہے کہ صحت ایک ایسے توازن کی حالت کو کہتے ہے جو ایک فرد نے اپنے اور اپنے معاشرتی اور جسمانی ماحول کے مابین قائم کیا ہے۔ اچھی صحت برقرار رکھنے کے بنیادی اصول اپنی صحت کا خیال رکھتے ہوئے آپ اپنے کنبہ ، دوستوں اور ساتھی کارکنوں کے لئے بطور رول ماڈل خدمات انجام دینے کے اہل ہو جاتے ہیں۔ درج ذیل اصولوں پہ کاربند رہ کر آپ اپنی صحت اور تندرستی کو برقرار رکھ  سکتے ہیں اپنی غذا کو متوازن رکھیں اپنی غذا میں آدھا حصہ پھلوں اور سبزیوں کا استعمال کریں اور باقی آدھے حصے میں پروٹینز,  کاربوہائیڈریٹس اور دودھ شامل کریں  مسلسل  پانی کا استعمال کریں  اپنی صبح کا آغاز ایک بھرے ...

تکمیلی اور متبادل طریقہ علاج کی تعریف، اقسام اور افادیت

Image
تکمیلی اور متبادل طریقہ علاج صدیوں سے انسان بیماریوں کے علاج کے لئے متبادل یا روایتی طریقہ علاج استعمال کرتا رہا ہے اور آج بھی اسے جدید ادویات کے ساتھ ساتھ استعمال کررہا ہے۔ جدید طب میں حیرت انگیز پیشرفت کے باوجود ، متبادل یا روایتی طریقہ علاج ہمیشہ کی طرح آج بھی رائج ہے۔ متبادل یا روایتی طریقہ علاج سے مراد علاج کے ایسے طریق کار ، نقطہ نظر ، علم اور عقائد جن میں جڑی بوٹیاں،  معدنیات پر مبنی دوائیں ، روحانی علاج ، ٹوٹکے اور ورزشیں شامل ہیں ، جنہیں بیماریوں کے علاج ، تشخیص اور روک تھام کے لئے جزوی طور پر یاجدید طریقہ علاج کے ساتھ ملا کر استعمال کروایا جاتا ہے. اس شعبے کو تکمیلی اور متبادل طریقہ علاج بھی کہا جاتا ہے ۔ تکمیلی اور متبادل طریقہ علاج سے مراد وہ علاج معالجے اور تشخیصی مضامین ہیں جو بڑے پیمانے پر ان اداروں کے باہر موجود ہیں جہاں روایتی صحت کی دیکھ بھال کی جاتی ہے۔ عالمی سطح پر بھی علاج معالجے کے ان طریقوں کے استعمال میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے ایک اندازے کے مطابق دنیا کے ترقی پذیر ممالک کی 80 فیصد آبادی اب بھی علاج کے لیے تکمیلی اور متبادل طریقہ علاج پر انحصار کرتی ہے ، جب...